عمر کھیڑ فساد میں گرفتار ۱۰؍ مسلم نوجوان ضمانت پر رہا
بقیہ ۲۳؍ملزمین کے لیئے بھی ضمانت عرضداشت داخل کی گئی
ممبئی: مہاراشٹر کے ایوت محل ضلع کے عمرکھیڑ نامی علاقے میں گنپنی وسرجن کے موقع پر پھوٹ پڑنے والے فرقہ فسادات جس میں پولس نے۴۲؍ لوگوں کو گرفتار کیا تھا جس میں ۲؍ غیر مسلم بھی شامل ہیں میں سے آج جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی کوششوں سے دس مسلم نوجوانوں کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے پوسد سیشن عدالت نے احکامات جاری کیئے
جمعیۃ کے وکلاء تاج اور الیاس سید نے پوسد سیشن عدالت کے جج ایس جے شرماکے سامنے ضمانت عرضداشت پر بحث کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں گرفتار مسلم نوجوانو ں کا ان فسادات سے کوئی تعلق نہیں ہے نیز پولس نے ملزمین سے تفتیش مکمل کرلی ہے اور اب مزید ملزمین کو جیل میں قیدرکھنا ضروری نہیں ہے لہذا انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے ۔
دفاعی وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے سیشن جج نے ۱۰؍ ملزمین کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے اور انہیں ہدایت دی کہ وہ جیل سے رہا ہونے کے بعد ان کے خلاف موجود ثبوت وشواہد سے چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور نہ ہی اس معاملے میں پولس کی جانب سے نامز د کیئے گئے گواہوں سے رابطہ قائم کریں۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ شب گنیش وسرجن کے موقع پر ملی جلی آبادی والے عمر کھیڑ کے ناگ چوک اور ساج پوری کے علاقے میں دیر رات گئے ڈھول تاشے کے ساتھ گنپتی کا جلوس رواں دواں تھا اسی درمیان دو گنیپی منڈلوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوا جس کے بعد دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور اس دوران پتھر مسلم بستیوں پر بھی پھینکے گئے جس کے بعد مقامی مسلم نوجوانوں نے مداخلت کی نیز دونوں فرقوں کے درمیان ہونے والے پتھراؤ کے نتیجے میں ایک گنپی کی مرتی ٹوٹ گئی جس کے بعد اکثریتی فرفہ سے تعلق رکھنے والے نشہ میں دھت افراد نے علاقے میں کہرام مچا دیا اور گنپتی کا جلوس وہیں روک دیا تھا اور پولس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مورتی کو توڑنے والوں کی گرفتاری ہوجانے کے بعد ہی وسرجن انجام دیں گے ۔
پولس نے اس معاملے میں دونوں فرقے کے ۴۲؍ افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 535,307,324,436 و یگر کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔
جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ سید الیاس، ایڈوکیٹ رفیق اللہ خان، ایڈوکیٹ عارف خان مسلم نوجوانوں کے دفاع کے لیئے عدالت میں موجود تھے اور دیگر ۲۳؍ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے تعلق سے کارروائی شروع کردی گئی ہے اور امید ہیکہ کل ان کی ضمانت عرضداشت پر سنوائی عمل میں آئیگی