ما لیگاؤں ۲۰۰۸ معاملہ :کرنل پروہیت کی ضمانت عرضی ایک بارپھر مسترد
ممبئی: دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو رہائی دلانے میں کلیدی کردار ادا کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کو آج اس وقت بڑی کامیابی حاصل ہوئی جب ممبئی کی ایک عدالت نے مہاراشٹرکے مالیگاؤں شہر میں بھگواء دہشت گردوں کی جانب سے کیئے گئے بم دھماکوں کے اہم ملزم کو اس وقت ضمانت دینے سے انکار کردیا جب جمعیۃ نے ابھینو بھارت نامی بھگواء دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران بطور مداخلت کار عرضی داخل کی اور ان کی درخواست ضمانت کو نا منظور کرانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ ملزم کرنل شریکانت پروہیت نے درخواست ضمانت ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں داخل کی تھی جس کی سماعت کے دوران خصوصی جج ٹیکولے نے اپنے حکم میں کہا کہ بادی النظر میں ملزم کے خلاف پختہ ثبوت و شواہد موجود ہیں لہذا درخواست کو نامنظور کیا جاتا ہے نیز عدالت نے اپنے ساٹھ60 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا کہ عدالت میں موجود ثبوت وشواہد سے یہ واضح ہوتا ہیکہ ملزم ابھینوبھارت نامی تنظیم کا رکن ہے اور وہ مالیگاؤں بم دھماکوں کی سازش رچنے کے لیئے منعقد کی گئی تمام پانچوں میٹنگوں میں موجود رہا ہے ۔
جمعیۃ علماء نے ان دھماکوں سے متاثر نثار احمد جس کا جوان سال فرزند سید اظہر شہید ہوگیا تھا کی ایماء پر درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی اور جمعیۃ کے وکیل شریف شیخ نے خصوصی عدالت کو بتایا کہ ملزم کو ضمانت نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ اس کے خلاف دیش سے غداری کے پختہ ثبوت و شواہد موجود ہیں نیز و کٹر بھگواء تنظیم اھینو بھارت کا رکن ہے جس کا ہندوستان کے آئین پر یقین نہیں ہے اور ترنگا کی بجائے ان کا اپنا الگ جھنڈا ہے ۔
ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں نے ملزم کے خلاف جو فرد جرم داخل کی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہیکہ وہ جرم میں برابر کا شریک تھا اور اس نے ان دھماکوں میں نا صرف کلیدی کردار ادا کیا تھا بلکہ دھماکوں کی سازش کے ہر مرحلے پر وہ شر یک بھی تھا ۔
ضمانت عرضداشت کی مخالفت میں جمعیۃ علماء کی ایک ٹیم گذشتہ کئی دنوں سے کام کررہی تھی جس میں ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ افروز صدیقی، ایڈوکیٹ متین شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری، ایڈوکیٹ رازق، ایڈوکیٹ ابھیشک پانڈے، ایڈوکیٹ ارشد سکس ،ایڈوکیٹ چراغ شاہ ودیگر شامل ہیں ۔
آج کرنل پروہیت کی ضمانت عرضداشت مسترد ہونے کے بعد گلزاراعظمی نے ا وکلاء کی ٹیم بالخصوص شریف شیخ و عبدالوہاب خان کو مبارکبا د دی اور اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس سے قبل بھی جمعیۃ علما ء کی کوششوں سے ہی سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت عرضداشت خصوصی این آئی اے عدالت نے مسترد کی تھی اور آج ایک بار پھر جمعیۃ کی ہی کوششوں سے ملزم کرنل پروہیت کی چوتھی مرتبہ مسترد ہوئی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرنل پروہیت اس معاملے کا ایک ملزم ہے اور اس کی ضمانت مسترد ہونے سے ان بم دھماکوں کے متاثرین کو انصاف ملنے کی امید ہے ۔