پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین کے ملک بھر میں علامتی دھرنے
پاکستان میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک گیر احتجاج اور علامتی دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دہشت گردی اور شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کے دوسرے مرحلے میں بائیس جولائی سے ملک بھر کی اہم شاہراہوں اور مقامات پر دھرنے کا اعلان کیا تھا۔
ایم ڈبلیو ایم کے ذرائع کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں جمعہ کی شام پانچ بجے سے دھرنے شروع ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں نمائش چورنگی، شاہرائے پاکستان انچولی، ملیر پندرہ اور اسٹیل ٹاؤن موڑ پر دھرنا دیا جارہا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ کراچی میں اسٹیل ٹاؤن موڑ پر دھرنا دینے والوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج ہمارا قانونی حق ہے اور مظاہرین پر پولیس گردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ادھر مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری شجاعت حسین نے اسلام آباد میں ایم ڈبلیو اہم کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات اور اپنی جماعت کی جانب سے حمایت کا یقین دلایا ہے۔
چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ وہ ایم ڈبلیو ایم کی بھوک ہڑتال اور دھرنے کے مقاصد کی حمایت کرتے ہیں اور علامہ راجہ ناصر عباس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
قابل ذکر ہے پاکستان میں دہشت گردی اور شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس اور ساتھیوں کی بھوک ہڑتال کو ڈھائی مہینے سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ایم ڈبلیو ایم کا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات اور شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات کرائی جائیں اور ان میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔