شامی اور روسی لڑاکا طیاروں کی بمباری ،82 افراد ہلاک
شام کے مشرق میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں پر روسی اور شامی فوج کے فضائی حملوں میں اٹھاون شہریوں سمیت بیاسی افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اتوار کو اطلاع دی ہے کہ ''روسی اور شامی لڑاکا طیاروں نے دیرالزور شہر کے جنوب مشرق مِں واقع علاقے القریہ پر تین فضائی حملے کیے ہیں اور ان میں اٹھاون شہری مارے گئے ہیں''۔
مرصد نے فضائی بمباری میں چوبیس اور افراد کی ہلاکت کی اطلاع بھی دی ہے لیکن یہ نہیں بتایا ہے کہ آیا وہ عام شہری تھے یا داعش کے جنگجو تھے۔اس نے پہلے شام میں موجود اپنے نیٹ ورکس کے حوالے سے القریہ میں فضائی حملوں میں اکتیس شہریوں سمیت سینتالیس افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی۔
داعش کا دیرالزور شہر کے 60 فی صد حصے پر قبضہ ہے۔اس کے ساتھ ہی داعش کا الرقہ میں ہیڈکوارٹرز واقع ہے۔روسی طیارے ستمبر2015ء سے صدر بشارالاسد کی حمایت میں شام میں داعش اور دوسرے باغی جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کررہے ہیں۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران روسی اور شامی طیاروں نے شمالی شہر حلب اور جنوب مشرق میں واقع دیرالزور اور الرقہ پر تباہ کن بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ شام میں مارچ 2011ء سے جاری خانہ جنگی اور بیرونی طاقتوں کے فضائی حملوں کے نتیجے میں دو لاکھ اسّی ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔