فلوجہ میں گورنر ہاؤس سمیت متعدد اہم علاقے آزاد
عراق میں فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں عراقی افواج نے گورنر ہاؤس اور العرسان سمیت متعدد اہم علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے ۔
پریس ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ عراقی افواج نے فلوجہ شہر میں گورنر ہاؤس کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد اس پرعراق کا قومی پرچم لہرا دیا ہے۔ عراقی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے فلوجہ کے جنوب مشرق میں واقع العرسان نامی علاقے کو بھی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد اس علاقے کی عمارتوں پر قومی پرچم لہرا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عراقی افواج نے العرسان کو آزاد کراکے اس علاقے میں دریائے فرات کے ساحل کو محفوظ بنا دیا ہے۔
فلوجہ کو آزاد کرانے کے آپریشن کے کمانڈر عبدالوہاب الساعدی نے بتایا ہے کہ فلوجہ کے مرکز میں حی النزال نامی علاقہ بھی داعش سے آزاد کرانے کے بعد مکمل طور پرعراقی افواج کے کنٹرول میں آگیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ داعش کے افراد فلوجہ کے مرکزی علاقوں سے پسپائی اور فرار کر رہے ہیں ۔
عراق کی فیڈرل پولیس کے سربراہ جنرل شاکر جودت نے بھی فرانس پریس سے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ فلوجہ میں حکومت عراق کے مرکزی ہیڈکواٹر کی آزادی کا مطلب یہ ہے کہ اس شہر پر حکومت کی رٹ بحال ہوگئی ہے ۔
اسی کے ساتھ عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ایک کمانڈر ابو جعفر الشبکی نے بتایا ہے کہ فلوجہ کے جنوبی سیکٹر میں الشہدا، اور شمال میں المختار، الجغیفی اور الارامل نامی علاقے داعش سے آزاد کرائے جاچکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فلوجہ کے اطراف کے علاقوں کے عراقی افواج کے کنٹرول میں آجانے کے بعد بغداد میں دہشت گردانہ حملوں میں کمی آگئی ہے۔
اس سے پہلے عراقی وزارت دفاع نے بتایا تھا کہ التوزیع الجدید اور البوردینی سمیت فلوجہ کے مزید کئی علاقے آزاد کرائے جاچکے ہیں ۔
عراق میں فلوجہ کی آزادی کا آپریشن تیئس مئی کو شروع ہوا جس میں فوج، فیڈرل پولیس، انسداد دہشت گردی فورس، عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی اور سنی قبائلی لشکر کے تقریبا بائیس ہزار جوان حصہ لے رہے ہیں ۔