جدہ : لاکھوں زائرین مدینہ منورہ پہنچ گئے، آب زم زم، کھجور اور قہوہ سے روزہ داروں کی خدمت کی گئی۔ مدینہ منورہ کے لوگوں نے زائرین کے لئے عظیم الشان دستر خوان سجادیا۔ تفصیلات کے مطابق مسجد نبوی ﷺکے اندر اور باہر صحنوں میں جتنا بڑا سترخوان لگتا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نظر نہیں آتی۔ اس دسترخوان کی انفرادیت یہ ہے کہ میزبان منت سماجت کرکے زائرین کو اپنے اپنے دسترخوانوں پر افطاری کی دعوت دیتے ہیں اور ان کو احساس دلاتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے دستر خوان پر روزہ افطار کریں تو ہم پر ان کا یہ احسان ہوگا۔ نماز عصر کے بعد ہی دسترخوان سجانے شروع کردئیے جاتے ہیں۔ انواع و اقسام کے کھانے، مشروبات، تازہ پھل، لسی اور دہی وغیرہ دسترخوان پر بڑی کثیر تعداد میں رکھے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ مدینہ منورہ کے باغات کی کھجوریں، عربی قہوہ بھی زائرین کو پیش کیا جاتا ہے۔ ایک دسترخوان پر 2 سے 10ہزار ریال تک کا خرچہ آتا ہے۔ مسجد نبوی شریفﷺ کے دروازوں پر چوکیدار لوگوں کا استقبال کرتے ہیں اور بڑے مہذب طریقے سے لوگوں کو ممنوعہ اشیاءاندر لے جانے سے روکتے ہیں، کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہلال احمر کے دستے مسجد نبوی شریف کے اندر باہر چوکس کھڑے ہیں۔ شدید گرمی میں اس بات کا خدشہ ہے کہ روزہ دار اللہ نہ کرے بے ہوشی یا سرچکرانے کی وجہ سے گرجائے تو اس کو فوری طبی امداد دی جائے۔ شہری دفاع کے اہلکار آتشزدگی کے حادثہ کو کنٹرول کرنے کے لئے موجود ہوتے ہیں۔ مدینہ منورہ کے نوجوان زائرین کی خدمت کے لئے پیش پیش ہیں۔ زائرین کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے سپیشل فورس کے دستے بھی موجود ہیں۔ ان تمام انتظامات کی نگرانی گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان کررہے ہیں۔