سعودی عرب: بن لادن گروپ نے ملازمین کو ایک ماہ کی تن خواہ ملی
سعودی عرب کے بن لادن گروپ نے ملازمین کو ایک ماہ کی تن خواہیں ادا کردی ہیں۔سعودی عرب کے سات بنکوں نے منگل کے روز ڈھائی کروڑ ڈالرز(دس کروڑ سعودی ریال) کی رقوم تن خواہیں کی مد میں ان ملازمین میں تقسیم کی ہیں۔انھیں بن لادن گروپ نے گذشتہ پانچ ماہ سے تن خواہیں ادا نہیں کی تھیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق سعودی مملکت کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی بن لادن گروپ کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے تارکین وطن اور سعودی عملے کو ان کے واجبات ادا کیے گئے ہیں۔تاہم ملازمین کی ایک بڑی تعداد اپنی تن خواہوں کے لیے بن لادن گروپ کے مالی حالات میں بہتری کی منتظر ہے۔
ان ذرائع نے بتایا ہے کہ کمپنی نے صرف ان ملازمین کو واجبات ادا کیے ہیں جن کی ماہانہ تنخواہوں کی مالیت چار ہزار سعودی ریال یا اس سے کم تھی۔گروپ نے اپنے 80 ہزار سے زیادہ تارک وطن ملازمین کے سعودی عرب سے واپسی کے لیے ویزے بھی جاری کردیے ہیں لیکن ان میں سے صرف پینتیس ہزار ورکروں کو واجب الادا تن خواہیں ادا کی ہیں۔
اگر بن لادن گروپ اپنے وعدے کے مطابق 20 جون تک تارک وطن ملازمین کے واجبات ادا کردیتا ہے تو توقع ہے کہ ان کا بھی حتمی ویزا لگوا دیا جائے گا اور انھیں ان کے آبائی ممالک کو روانہ کردیا جائے گا۔
بن لادن گروپ کا پانچ ہزار ریال سے زیادہ تن خواہیں پانے والا سعودی عملہ رمضان المبارک کے آغاز سے قبل اپنے رُکے ہوئے واجبات کی ادائی کا منتظر ہے۔ان ملازمین کو جنوری میں آخری مرتبہ تن خواہ ادا کی گئی تھی۔اس وجہ سے وہ معاشی مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بن لادن گروپ نے حال ہی میں 177 سعودی ملازمین کو لیبر قوانین کے تحت برخاست کردیا ہے کیونکہ وہ گذشتہ پندرہ روز سے کام پر نہیں آئے تھے۔انھیں عدم حاضری پر کمپنی کی جانب سے کوئی قانونی نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا تھا۔