دنیا نے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کی قانونی حیثیت کو تسلیم کر لیا ہے: حسن روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دنیا نے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کی قانونی حیثیت کو تسلیم کر لیا ہے۔
اتوار کے روز تہران میں بیرون ملک تعینات ایرانی سفیروں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ دنیا نے تسلیم کر لیا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیاں عالمی قوانین اور ضابطوں کے مطابق انجام پا رہی ہیں۔ صدر نے کامیاب ایٹمی مذاکرات کے نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ عشروں کے دوران شاید ہی کوئی ملک ہو گا جس نے انتہائی پیچیدہ معاملات میں بڑی طاقتوں سے کامیاب مذاکرات کیے ہوں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے باوجود ہم یہ تصور نہیں کر سکتے کہ ہمارے مقابل فریق نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے اور آئندہ بھی عمل کرے گا۔ انہوں نے کہا ہمیں فریق مقابل کو اپنے وعدوں پر علمدرآمد کا پابند بنانے کے لیے ضروری تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔
صدر نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے نتیجے میں (ایٹمی پروگرام کے حوالے سے) ایرانوفوبیا مہم کے ایک حصے کا اثر زائل ہو گیا ہے لیکن ایرانو فوبیا کا سلسلہ پورے طور پر ختم نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے دشمنوں کی جانب سے ایرانوفوبیا کے منصوبے پر اب بھی عملدرآمد کیا جا رہا ہے جس کا ہمیں ڈٹ کا مقابلہ کرنا ہو گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دشمنوں کے پروپیگنڈے کے باوجود ایران آج عالمی برادری کا ایک قابل اعتماد ملک ہے۔ انہوں نے ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے دنیا کے دیگر ملکوں کے رجحان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے کسی موقع پر بھی اپنے ہمسایہ ملکوں کے نامساعد حالات اور بدامنی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں بلکہ وہ خطے کے ملکوں اور عوام کی مدد کرتا چلا آ رہا ہے۔
انہوں نے بیرون ملک متعین ایرانی سفیروں اور نمائندہ دفاتر پر زور دیا کہ وہ ملک میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع سے دنیا کے دیگر ملکوں کے تاجروں اور صنعت کاروں کو آگاہ کریں۔