ایرانی میں تمام سیاسی گرپوں سے متعلق ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری کیے گئے نتائج کے مطابق جمعہ کے روز پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ایرانی صدر حسن روحانی کے حامی اصلاح پسندوں اور اعتدال پسندوں کے اتحاد نے قدامت پرستوں کے مقابل کامیابی حاصل کرلی ہے۔
غیرسرکاری نتائج کے مطابق اصلاح پسندوں اور اعتدال پسندوں پر مشتمل اتحاد نے دوسرے مرحلے میں 68 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابی عمل میں 33 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔ ایرانی مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) میں نشستوں کی مجموعی تعداد 290 ہے۔
قدامت پسندوں کے نزدیک سمجھی جانے والی نیوز ایجنسی “فارس” کے مطابق دوسرے مرحلے میں قدامت پسندوں نے 21 نشستیں حاصل کیں ہیں۔ دوسری جانب قدامت پسندوں کے نزدیک شمار کی جانے والی ایک دوسری ویب سائٹ “تسنيم” کی رپورٹ کے مطابق اصلاح پسندوں اور اعتدال پسندوں کے اتحاد نے 35 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
سرکاری اور حتمی نتائج اور آزاد امیدواروں کی پوزیشن کے بعد ہی معلوم ہوسکے گیں کہ آیا روحانی کے حلیفوں نے پارلیمنٹ میں 146 نشستوں کی مقررہ اکثریت حاصل کر لی ہے یا نہیں۔ ایرانی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں منتخب ہونے والے آزاد امیدواروں کی تعداد تقریبا 30 ہے۔
اس سے قبل پہلے مرحلے میں 221 ارکان پارلیمنٹ کا انتخاب عمل میں آیا تھا جن میں 103 قدامت پسند اور 95 اصلاح اور اعتدال پسند تھے جب کہ 14 آزاد امیدوار تھے جن کی سیاسی وابستگی واضح طور پر سامنے نہیں آئی تھی۔
پہلے مرحلے میں منتخب ہونے والوں میں 4 ایسے معتدل قدامت پسند بھی ہیں جن کو اصلاح پسندوں کی حمایت حاصل ہے۔ ان کے علاوہ مذہبی اقلیتوں کے 5 نمائندے بھی ہیں (یہودی، ارمن، آشوری اور زرتشت)۔
دوسرے مرحلے میں 3 خواتین منتخب ہوئی ہیں جب کہ پہلے مرحلے میں 13 خواتین کا انتخاب عمل میں آیا تھا۔ اس طرح نئی پارلیمنٹ میں 16 خواتین ہوں گی جن میں 15 کا تعلق اصلاح پسند بلاک سے ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ پارلیمنٹ میں قدامت پسند بلاک سے تعلق رکھنے والی خواتین کی تعداد 9 تھی۔ اس پارلیمنٹ میں قدامت پسندوں کو 200 نشستوں کے ساتھ غالب اکثریت حاصل تھی۔