ترکی کے سیکیورٹی اداروں نے علاحدگی پسند ترک دہشت گرد تنظیم’’پی کے کے‘‘ کی جانب سے قرآن پاک کو بم دھماکوں میں استعمال کیے جانے کی مذموم سازش کا انکشاف کیا ہے اور بتایا ہے کہ مردین شہر کے نواحی علاقے ’’نصیبین‘‘ میں ’پی کے کے‘ نے ایک بارودی سرنگ کو چھپانے کے لیے اس پرقرآن پاک کے اوراک ڈال رکھے تھے۔

ذراےُ کے مطابق کرد دہشت گرد گروپ کے اس مذموم اقدام کا مقصد ترک فوجیوں کو قرآن پاک کے اوراک اٹھانے کے لیے دھماکے کی مقام کی طرف لانا تھا تاکہ انہیں دھماکوں سے نشانہ بنایا جاسکے۔

ترک اخبار’’وطن‘‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کردستان ورکرز پارٹی کے دہشت گردوں نے ایک گھر کے قریب قرآن پاک کے اوراک پھینکے ہوئے تھے اور ان کے نیچے بارودی سرنگ نصب کی گئی تھی تاکہ قرآن پاک کے صفحات کو اٹھاتے ہی دھماکہ ہوجائے۔ پولیس نے کرد دہشت گرد گروپ کی یہ سازش ناکام بنا دی ہے۔

اخباری رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ PKK کی جانب سے قرآن پاک اور مقدس اوراق کو دہشت گردی کے مذموم مقاصد کے لیے استعمال پہلی بارنہیں کیا گیا بلکہ اس سے قبل بھی اس نوعیت کی مذموم حرکتیں کی جاتی رہی ہیں۔ اس سے قبل دیار بکر کے علاقے میں بھی کرد دہشت گرد تنظیم بم دھماکوں کے لیے قرآن پاک کے اوراق کا مکروہ استعمال کرتی رہی ہے۔

خیال رہے کہ کردستان ورکرز پارٹی علاحدہ ترک ریاست کے قیام کے لیے کوشاں ہے اور اس تنظیم کی ترکی کے خلاف کئی سال سے جنگ جاری ہے۔ علاحدگی پسندی کی تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے یہ تنظیم ترکی میں دہشت گردی کے کئی بڑے بڑے حملےبھی کرچکی ہے۔