سعودی نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ تیل کے بعد کے دور کے لیے مملکت کی تیاری کے سلسلے میں ایک جامع منصوبے کا اعلان 25 اپریل کو کیا جائے گا۔
گزشتہ منگل کے روز “بلومبرگ” کو انٹرویو میں شہزادہ سلمان نے بتایا کہ یہ منصوبہ متعدد ترقیاتی، اقتصادی، سماجی اور دیگر نوعیت کے پروگراموں پر مشتمل ہوگا۔
دنیا میں تیل برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک کے نائب ولی عہد کا کہنا تھا کہ اس “ویژن” کا ایک عنصر نیشنل ٹرانسفورمیشن پروگرام بھی ہے جس کا آغاز منصوبے کے اعلان کے 30 یا 45 روز بعد ہوگا۔
“ویژن” پروگرام میں سعودی “ارامكو” کو تیل کی کمپنی سے توانائی اور صنعتی بلاکوں کی کمپنی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ عام سرمایہ کاری فنڈ کا مستقبل بھی “ویژن” پروگرام میں شامل ہے۔
سعودی نائب ولی عہد نے بتایا کہ اسی حکمت عملی کے ذیل میں سعودی عرب “ارامكو” کے 5 فی صد سے کم حصص کو IPO کے ذریعے ممکنہ طور پر آئندہ سال کے دوران فروخت کے لیے پیش کرے گا۔
کمپنی کو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کو منتقل کیا جائے گا جو “تکنیکی طور پر تیل کے بدلے سرمایہ کاری کو سعودی حکومت کی آمدنی کا ذریعہ بنانے کی ذمہ داری سنبھالے گا”۔
بعد ازاں یہ فنڈ اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری کے ذریعے معیشت میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔
حتمی طور پر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ 2020ء تک فنڈ میں غیرملکی سرمایہ کاری کا حصہ 50 فی صد کے قریب بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے جو کہ اس وقت 5 فی صد ہے