شام میں امریکی فضائی حملے کا نشانہ بننے والے ‘داعش’ کے انتہائی مطلوب جنگجو “وزیر جنگ” ابو عمر الشیشیانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔ امریکی نشریاتی ادارے ‘سی این این’ نے حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے.

شام میں انسانی حقوق کی آبزرویٹری نے گذشتہ اتوار بتایا تھا کہ ابو عمر الشیشانی مشرقی شام میں امریکی فضائی حملے کے بعد انتہائی زخمی حالت میں بستر مرگ پر تھے۔

آبزرویٹری کے مطابق الشیشانی کئی دنوں سے مصنوعی تنفس پر تھے اور خود سے سانس نہیں لے پا رہے تھے، جس کی وجہ سے انہیں مسلسل ونیٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔

ایک امریکی عہدیدار کا خیال ہے کہ الشیشانی مارچ کے پہلے ہفتے ہی حملے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ یہ واقعہ جنوبی شہر الحسلہ کے الشدادی علاقے میں امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے شامی فوج کے ساتھ لڑائی میں اس وقت پیش آیا جب امریکی لڑاکا طیاروں نے الشیشانی کو نشانہ بنایا۔

تاہم شامی آبزرویٹری کے مطابق الشیشیانی اس حملے میں ہلاک نہیں ہوا بلکہ شدید زخمی ہوا تھا، اسے شام کے ایک اور اہم شہر مشرقی الرقہ میں ‘داعش’ کے زیر انتظام ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں انتہا پسند تنظیم نے ایک غیر ملکی ماہر ڈاکٹر کو اس کے علاج کے لئے بلوایا تھا۔