تیونس کے سرحدی شہر بن قردان میں سیکورٹی فورس اور دہشت گردوں کے درمیان لڑائی میں مرنے والوں کی تعداد پچاس سے تجاوز کرگئی ہے۔بایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں تیونس کے سرحدی علاقے میں یہ دوسرا حملہ ہے۔

تیونس کی وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلح دہشت گردوں نے پیر کو جنوب مشرقی سرحدی شہر بن قردان میں پولیس کی ایک چیک پوسٹ پرحملہ کردیا جس میں اب تک تریپن افراد مار جاچکے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں پینتس دہشت گرد جبکہ باقی سیکورٹی اہلکار اور عام شہری بتائے جاتے ہیں۔ اس سے پہلے آمدہ خبروں میں بن قردان میں مرنےوالوں کی تعداد تیس سے چالیس کے درمیان بتائی گئی تھی۔

حکام کا یہ بھی کہنا ہےکہ چھے دہشت گردوں کوگرفتار کرلیاگیا ہے۔ اس لڑائی کے بعد بن قردان شہر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اورشہر کےباشندوں سےکہاگیا ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

دوسری جانب تیونس کی فوج کے ترجمان نے کہاہے کہ لڑائی کے بعد باقی بچے سبھی دہشت گرد لیبیا کی سرحد کی جانب فرار کرگئےہیں۔

واضح رہے کہ تیونس کو لیبیا کی سرحد کی سمت سے دہشت گردانہ حملوں کا مسلسل خطرہ لاحق رہتاہے جبکہ تیونس کے بہت سے شہری داعش میں شامل ہوئے ہیں۔