چارسدہ : مسلح افرادنے دھند کا سہارا لے کر باچاخان یونیورسٹی پر حملہ کردیا اور فائرنگ کے تبادلے میں گارڈ، طلباء، پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ کیمسٹری کے پروفیسر حامد 20 طلباء کی موت ہوگیئ ہے۔ یونیورسٹی کے اندر بھگدڑکاساسماں ہے جبکہ پاک فوج کا دستہ یونیورسٹی پہنچ گیاہے ، چارسدہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔
پولیس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تین اطراف سے حملہ آور آئے اور پھیل گئے ، فائرنگ سے گارڈ، طلباءاور پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے ہیں ، حدنگاہ صفر ہے اور دھندکی وجہ سے حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہوپارہی ،طلباءو سٹاف کی کثیر تعداد محصور ہوکررہ گئی جبکہ کئی طلباءمرکزی گیٹ سے بھاگ کر باہرآگئے۔ پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق تین حملہ آور عمارت میں داخل ہوئے جبکہ ڈی ایس پی چارسدہ کاکہناتھاکہ حملہ آور فائرنگ کر رہے ہیں ، پاک فوج کا دستہ آپریشن کیلئے یونیورسٹی پہنچ چکاہے جبکہ پاک فوج کا ہیلی کاپٹر بھی یونیورسٹی کے اوپر پرواز کررہا ہے ۔
یونیورسٹی سے 60 کے قریب طلباء کو باہر نکال لیا گیا ہے ۔ کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر کامران نے یونیورسٹی سے باہر نکل کر میڈیا کو بتایا کہ کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر حامد کو دہشتگردوں نے سر میں گولی مار کر شہید کردیا ہے جبکہ دیگر کئی طلباء بھی شہید ہوگئے ہیں۔
چارسدہ ڈسٹرکٹ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں 9 افراد کو لایا گیا ہے جبکہ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے حملے میں 50 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایک پولیس اہلکار کو شدید تشویشناک حالت میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آور ٹولیوں کی شکل میں یونیورسٹی میں داخل ہوئے جبکہ دنیا نیوز کاکہناہے کہ مسلح افراد یونیورسٹی کے پچھلی طرف سے داخل ہوئے ،پولیس ذرائع کے حوالے سے معلومات سامنے آرہی تھیں ، اندر کی صورتحال واضح نہیں تاہم ایک شخص کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی،ممکن ہے کہ طلباءتنظیموں کے افراد کے درمیان فائرنگ ہو۔ طلباء کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے فائرنگ کرنیوالے کسی شخص کو نہیں دیکھا تاہم فائرنگ شدید تھی جس کی وجہ سے وہ بھاگ کر باہرآگئے ۔ ٹیچر طاہر نے بتایاکہ دہشتگرد گیسٹ ہاﺅس سے داخل ہوئے ، طلباءکو کمروں میں بند کیاہے ، تین ہزار طلباءموجود ہیں جبکہ ٹیچر راج بہادر نے بتایاکہ یونیورسٹی میں ایک دھماکہ بھی سناگیا۔
وائس چانسلر چارسدہ یونیورسٹی کے مطابق یونیورسٹی میں آج محفل مشاعرہ تھا جس کی وجہ سے 600 سے زائد مہمان مدعو تھے ۔ یاد رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک سکول پر حملے کے دن بھی وہاں میڈیکل کیمپ چل رہاتھا اور اسی دوران شدت پسندوں نے دھاوابول دیاتھا۔