شرعی احکام کے بیان کرنے کا حق صرف علمائے دین کو:شیخ ابوبکر
کالی کٹ سمندر پر انٹر نیشنل میلاد کانفرنس سے علماء ومشائخ کاخطاب
کالی کٹ۔ جنوبی ہند کی عظیم الشان دینی وعصری اسلامی یونیورسٹی جامعہ مرکز الثقافہ کے زیر اہتمام کالی کٹ سمندر پر ایک روزہ عظیم الشان انٹر نیشنل میلاد کا نفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔جس میں ملک وبیرون ممالک سمیت عاشقان رسول لاکھوں کی تعداد میں شریک ہوئے۔لاکھوں کے جم غفیر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء کے جنرل سکریٹری شیخ ابوبکر نے کہاکہ اسلامی اصول وقوانین کی پیروی میں زندگی کے تمام مسائل کا حل ہے،شریعت مصطفوی میں میں من گھڑت تاویل کی کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے کہاکہ آج ہر کوئی شرعی مسئلہ بیان کرتا ہے جس سے اسلام کی شبیہ مسخ ہوتی ہے، اپنی ذاتی رائے کو دین پر تھوپنے کی ناپاک کوشش کرتے ہیں۔یہ حق صرف علمائے دین کو ہے کہ شریعت کے احکام ومسائل کی تاویل پیش کریں۔شیخ نے محبت رسول کی رغبت دلاتے ہوئے کہاکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت اسوہ حسنہ کی پیروری ہے جو پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے۔انہوں نے کہاکہ آج عورتوں کے مساوات کی بات کہی جارہی ہے اسکے لئے قرآن وحدیث کے اصول کافی ہیں۔ اس موقع پر شیخ عون محمد القدومی (جورڈن)نے کہامحبت رسول عین ایمان ہے۔ قرآن کردار مصطفے کا عکس ہے،کائنات کا ہر زرہ یہاں تک شجروحجر نے نبی سے محبت فرمائی اورروردسلام بھیجا۔امت مسلمہ کو چاہئے پیغمبر اعظم سے بے پناہ محبت کریں۔انہوں نے کہاکہ صلوۃ وسلام ہمارء فرائضی عبادت میں شامل ہے۔ احمد سعیدالازہری(بریطانیہ) احسان انسٹی ٹیوٹ ڈائریکٹر نے کہاکہ سنت رسول کی اتباع ایمان کی نشانی ہے۔مسلمان آپسی بھائی چارگی کا مظاہرہ پیش کریں،نفرت وعداوت اسلامی تہذیب نہیں ہے۔صحابہ نے دین محبت سے پھیلایا ہے اور محبت کاحکم اللہ اپنے نبی کیلئے فرمایا ہے۔شیخ محمود شوقہ(ترکی) امت مسلمہ کو چاہئے محسن انسانیت سے بے پناہ محبت کریں۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جن چیزوں سے باز رہنے کا حکم دیا ہے اس سے دور رہیں اور جسکے کرنے کا حکم دیا ہے اس پر مضبوطی سے عمل پیرا ہوجائیں۔مولانا غلام رسول دہلوی نے کہاکہ اسلام امن وآشتی اور محبتوں کا مذہب ہے۔اسلام ہر کسی کیساتھ محبت کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام احترم انسانیت سکھاتا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ محبت کیساتھ اسلام کی دعوت پیش کی جائے تاکہ اسکا اثر قائم رہے۔آج اسلام مخالف عناصر اسلامی تعلیمات اور احکامات کو تشدد اورانتہاء پسندی کا نام دیتے ہیں جو اسلامی اصول وفطرت کے خلاف ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اسلام کے پیغام امن ومحبت کو عام کیا جائے۔ قبل ازیں بعد نماز عصرسید یوسف الجیلانی نے پرچم کشائی کی۔پروگرام کا آغاز سید علی بافقیہ کی دعاؤں پر ہوا۔ترحیبی خطاب مولانا سی محمد فیضی نے پیش کیا۔جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری نے انجام دیا۔اجلاس کی صدارت سنی جمعیۃ العلماء کیرالا کے صدر ای سلیمان نے کی۔ملیشیائی ٹیم نے بارگاہ خیرالانام میں گلہائے خراج عقیدت پیش کیا۔اجلاس سے ڈاکٹر محمد استواء(زیتونہ یونیورسٹی تونیسیا) سید محمد صادق رضا مجددی(پنجاب)شیخ احمد ابراہیم (صومالیہ)شیخ مشفر،شیخ المجانی،شیخ عادل احمد الکاف،شیخ عبداللہ الہاشمی (یمن)جمال کلوتی(عمان)احمد محمد حسن(یمن) نے بھی، خطاب کیا۔اس موقع پر مرکزریلیف اینڈ چاریٹی کے تحت غرباء ومساکین کے گھروں کی تعمیر کیلئے ڈریم ویلا پروجیکٹ کا افتتاح عمل میں آیا۔اور مرکز المنی کی جانب سے فری سروس کیلئے ایمبولینس کا چابی شیخ ابوبکر دی گئی۔آخر میں عالمی رہنماؤں کیساتھ شیخ ابوبکر احمد نے ملکی امن وامان کیلئے خصوصی دعاء کی۔