لکھنؤ:مجلس علماء ہند کے زیر اہتمام شیعہ عالم دین آیتہ اللہ شیخ باقرالنمر کی دردنا ک شہادت پر سعودی عرب حکومت کے ظلم و دہشت گردی کے خلاف آج شام چار بجے چھوٹے امام باڑے پر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔علماء نے چھوٹے امام باڑے پر ہزاروں مظاہرین کو خطاب کیا اور اسکے بعد تمام مظاہرین جلوس کی شکل میں حسین آباد گھنٹہ گھر ہوتے ہوئے بڑے امام باڑے تک آئے،یہ مظاہرہ مجلس علماء ہند کے بینر پر منعقد ہواجس میں شیعہ و سنی علما ء وعوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔بڑے امام باڑے پر مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہید کے خون میں ظالم حکومتوں کے تخت و تاج بہ جاتے ہیں۔شہید کے خون کا ہر قطرہ ظلم کے خاتمہ کا اعلان کرتاہے۔دنیا کا سب سے عظیم درجہ شہادت کا درجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ قرآن نے اعلان کیاہے کہ روز محشر کچھ وحشی جانوروں کو میدان حشر میں لایا جائیگا،بھلا میدان محشر میں وحشی جانوروں کا کیاکام ہے؟جانوروں کو کسی جرم کا مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔در اصل یہ وحشی جانور یہی دہشت گرد اور ظالم ہیں جنہیں میدان محشر میں ذلت و رسواٗئی کے ساتھ گھسیٹ کرلایا جائیگا۔مولانا نے کہا کہ کوئی بھی حکومت ظلم کی بنیاد پر قائم نہیں رہ سکتی جس طرح فرعون اور یزید کی حکومت ختم ہوگئی اسی طرح آل سعود کی حکومت بھی انشا ء اللہ ختم ہوکر رہیگی۔کوئی یہ نہ سمجھے کہ سعودی حکومت صرف شیعوں کی دشمن ہے۔سعودی حکومت نے صرف شیخ باقرالنمر کو شہید نہیں کیاہے بلکہ سنی اور حنفی عالم کو بھی قتل کیاہے،اس لئے سنیوں پر فرض ہے کہ وہ سعودی دہشت گردی کے خلاف احتجاج کریں۔سعودی عرب انسانیت اور اسلام کا مجرم ہے۔مولویں کی آواز کا انتظار عوام نہ کریں کیونکہ وہ سعودی ریال پر پلتے ہیں وہ کبھی ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھا سکتے ہیں۔سعودی عرب امریکہ و اسرائیل کا غلام ہے اور یہ مولوی غلاموں کے غلام ہیں۔
مولانا نے اقوام متحدہ اور عالمی تحفظ حقوق انسانی کی تنظیموں سے اپیل کی ہے وہ سعودی عرب کو حقوق انسانی کمیشن کی صدارت سے ہٹائے۔اقوام متحدہ سے انکی رکنیت ختم کی جائے او ر حج کے تمام انتظامات ان سے لیکر عالمی برادری کے حوالے ہوں کیونکہ یہ اس قابل نہیں ہیں کہ حج کے انتظامات کریں۔یہ ظالم اور دہشت گرد حکومت ہے۔پوری دنیا میں آل سعود کی پھیلائی ہوئی دہشت گردی کی شکارہے۔یہ وہابی حکومت ہر ظلم اور ہر دہشت گردی کا الزام اللہ پر ڈال دیتی ہے۔حج میں ہزاروں حاجی ایک شہزادے کی وجہ سے مارے گئے اور انکی حکومت کہتی رہی کہ یہی اللہ کی مصلحت تھی۔
مولانا نے کہاکہ شہید باقرالنمر کے قاتلوں کو سزا دی جائے اور سعودی عرب کا عالمی پیمانے پر بائیکاٹ کیا جائے۔مولانا نے عوام سے اپیل کی وہ سعودی سفارتخانہ،اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کمیشن کو سعودی کے ظلم اور دہشت گردی کے خلاف ای میل کریں
مولانا رضا حسین نے کہاکہ شہید باقرالنمر کا خون رائیگا ں نہیں جائیگا وہ دن دور نہیں ہے جب سعودی حکومت اپنے ظلم و ستم کے ساتھ نابود ہوجائیگی۔باطنی طور پر شہید نمر اس حکومت کا تختہ پلٹ چکے ہیں بس انکا ظاہری خاتمہ باقی ہے۔مولانا رضا حسین نے ان جگہوں کا نام بھی بتا یا جہاں سے سعودی سفارت خانہ اور اقوام متحدہ کے ساتھ حقوق انسانی کمیشن کو ای میل کئے جاسکتے ہیں۔اس سلسلے میں مجلس علماء ہند کے دفتر امام باڑہ غفرانمآب اور امام باڑہ پیارے جانی کشمیری محلے سے رابطہ کیا جاسکتاہے۔
مولانا فیروز حسین نے کہاکہ جس ملک میں اقلیتوں کو آواز بلند کرنے کا حق نہ ہو،اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے پر پابندی ہو اور کھلے عام اسلام کا مذاق اڑایا جاتا ہو وہ حکومت کبھی قائم نہیں رہ سکتی۔
اس احتجاجی جلسے میں مولانا عمار برکاتی پرنسپل مدرسہ دارالعلوم،مولانا شباہت حسین،مولانا احتشام حسین،مولانا موسی رضا،مولانا زوار حسین،مولانا علی حیدر،مولانا شباب حیدر اور دیگر علماء اہلسنت او ر علماء اہل تشیع موجود رہے۔مظاہرین سعودی عرب کی ظالم اور دہشت گر د حکومت کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔انکے ہاتھو ں میں پلے کارڈ موجود تھے جن پر سعودی،اسرائیل اور امریکہ مخالف نعرے لکھے ہوئے تھے۔