رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے مرکزی علاقے میں دنیا کی سب سے اونچی عمارت برج الخلیفہ کے قریب واقع 300 میٹر بلند ’دی ایڈریس ہوٹل‘ میں لگی آگ پر کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد مکمل طور پر قابو پایا جا سکا ہے۔ دبئی 2016 کے آغاز پر شاندار آتش بازی اور آتشزدگی کے اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور 16 افراد معمولی زخمی ہوئے۔ تاحال آگ لگنے کی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔ یہ آگ جمعرات کی شب برج الخلیفہ پر آتش بازی کے روایتی مظاہرے سے چند گھنٹے قبل بھڑکی تاہم حکام نے اس صورتحال کے باوجود آتش بازی کا پروگرام منسوخ نہیں کیا۔ آگ اتنی شدید تھی کہ اس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے ہوٹل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ حکام کے مطابق آگ بجھانے کے عملے کی چار ٹیموں نے آگ پر قابو پانے کی کوشش میں حصہ لیا۔ جب آگ لگی تو اس علاقے میں نئے سال کی تقریبات کے سلسلے میں لاکھوں افراد موجود تھے اور آتشزدگی کے بعد ہوٹل کے اردگرد کے علاقے کو خالی کروا لیا گیا تھا۔ ہوٹل میں آگ مقامی وقت کے مطابق رات 9:30 بجے لگے اور دس منٹ کے اندر آگ نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دبئی کی حکومت نے عربی زبان میں ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ آگ ہوٹل کی 20ویں منزل پر لگی تھی۔ مذکورہ عمارت میں فائیو سٹار ہوٹل کے علاوہ رہائشی اپارٹمنٹس بھی واقع ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں 14 افراد معمولی زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص کچھ زیادہ زخمی ہے اور ایک شخص کو دھوئیں اور بھیٹر کی وجہ سے دل کا دورہ پڑا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں رہائش پذیر افراد کو متبادل جگہ فراہم کی گئی ہے۔
ایک سیاح میشیل ڈک جو دبئی میں موجود ہیں نے بتایا ہے کہ ’اچانک ہم نے خلیفہ ٹاور اور ہوٹل کے درمیان فضا میں گہرے کالے دھویں کے بادل دیکھے۔‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’آگ کے شعلے بلند ہوئے اور اس سے قبل کے ہمیں کچھ سمجھ آتی ایڈریس ہوٹل کی عمارت شعلوں کی لپیٹ میں آچکی تھی۔‘ ایک اور سیاح نے بتایا کہ وہ عمارت سے ملبے کو گرتے ہوئے دیکھ رہی تھی ۔آگ لگنے کے بعد برج الخلیفہ میں موجود لاکھوں افراد کو کہیں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے کیونکہ ہم ایک طرح برج الخلیفہ میں آتش بازی کے مظاہرے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘