سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ ایران بشار الاسد، حزب اللہ اور حوثیوں کو سپورٹ کر کے بین الاقوامی قوانین کا احترام نہیں کر رہا۔ انہوں نے ایران پر پالیسی تبدیل کرنے پر زور دیا تاکہ اس کے ساتھ معاملہ کیا جا سکے۔
الجبیر نے مزید کہا کہ " ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران شام میں مداخلت کے ساتھ ساتھ حزب اللہ اور حوثیوں کو سپورٹ کر رہا ہے.. وہ خطے کے امن کے لیے خطرہ بننے والی بعض کارروائیوں کے پیچھے ہے ، ہمیں ایران کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی.. ہم دیکھ رہے ہیں کہ وہ بحرین ، کویت اور سعودی عرب میں اسلحہ داخل کرنے کی کوشش کر رہا ہے.. ایران کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ حالت جنگ میں ہے یا اس کے برعکس ؟ اگر وہ حالت جنگ میں ہے ، بین الاقوامی قوانین کا احترام نہیں کرتا اور اپنے منصوبوں پر عمل پیرا رہتا ہے تو پھر اس کے ساتھ معاملہ کرنا ممکن نہیں"۔
سعودی وزیر خارجہ نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی برادری کی طرف لوٹے اور خطے کے ممالک کے ساتھ نئے تعلقات کی بنیادیں ڈالے۔
عادل الجبیر نے کہا کہ "ہم ایران سے اس امر کے متمنی ہیں کہ وہ عظمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 1979 میں اپنائی جانے والی پالیسی کو تبدیل کرے تاکہ عالمی برادری کا ایک اچھا رکن بنے اور اس کے ساتھ تعلقات استوار کیے جا سکیں"۔