تعلیم یا فتہ خواتین سے اعلیٰ معاشرے کا وجود : مولانا عروج جونپوری
مبارک پور: اعلیٰ معاشرے کے فروغ کے لیے خواتین کا تعلیم یا فتہ ہو نا ضروری ہے ۔ ساتھ ہی بہترین معاشرے کی تشکیل میں خواتین کو اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دینے کی دور حاضر میںبہت ضرورت ہے ۔ خواتین کے حقوق کے ساتھ اس دور میں ایک اچھا سماج بنا نے کے لیے اولاد کی معیاری تربیت اور ان کو زیور علم سے مزین ہو نا لازمی ہے تاکہ وہ دین و دنیا کی ترقی میں پوری طرح سے اپنی ذمہ داری کو انجام دے سکیں ۔
محلہ شاہ محمد پور عزاخانہ دربار زینب میں ایام عزا کا آخری ہفتہ کے دوران عشرہ مجالس بیاد سکینہ بنت الحسینؑ کی مجلس کو خطاب کر تے ہوئے مولانا عروج جونپوری نے تعلیم نسواں کے عنوان سے یہ بات کہی ۔ مولانانے بیٹی بچاو ¿ بیٹی پڑھاو ¿ کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ جب سے اسلام آیاتب سب سے پہلے رسول نے ہی عرب کی دختر کش تہذیب کی مخالفت کی اور اپنی اکلوتی بیٹی جناب فاطمہ زہرا کو تہذیب و تمدن اور تعلیم سے مزین کر کے خواتین کی اہمیت اور ان کے معاشرے کی ضرورت کو آشکار کیا ۔
پر وگرام کے با نی جناب اخترعباس سکریٹری مدرسہ باب العلم مبارکپو ر و ظفر عباس مبارکپوری نے اس پر وگرام کے نمائندے مولانا محمد رضا مبارکپوری کو بتایا کہ یہ پروگرام تقریباً 15برس بہتر سے بہتر انداز میں منعقد ہو رہا ہے ۔ مجالس عزا یکم ربیع الا ول سے 08ربیع الاول تک منعقد ہو تی ہے جس میں بلا تفریق مذہب و ملت کثیرمیں شریک ہوتے ہیں ۔ پر وگرام میں مولانا کرار حسین اظہری ، مولانا محمد مہدی مدرس باب العلم ، ڈاکٹرسلمان اختر ،ڈی ایس پی جناب شاند حیدر زیدی، ڈاکٹر منظر حسن ، حاجی شمیم رضا، الحاج منزمل حسین ، الحاج للن ، ماسٹر حسن اختر ، ماسٹر احترام حیدر ، جناب جاوید خان، منیجر مشتاق حسین خان وغیرہ نے شرکت کی ۔