غزہ میں صیہونی حکومت مخالف مظاہرے
ہزاروں فلسطینیوں نے صیہونی حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کرکے قدس کی غاصب حکومت کے مقابلے میں استقامت جاری رکھنے پر تاکید کی ہے-
ذراےُ کے مطابق غزہ میں فلسطینوں نے ہفتے کے روز مظاہرے کرکے ،صیہونی حکومت کے نئے وزیر جنگ کی دھمکیوں پر شدید ردعمل ظاہر کیا- مظاہرین نے اعلان کیا کہ ملت فلسطین اس حکومت کی گیدڑ بھبکیوں سے بالکل بھی نہیں ڈرتی اور وہ حکومت اسرائیل کے خلاف اپنی مزاحمت اور تحریک انتفاضہ جاری رکھے گی- فلسطینی مظاہرین نے صیہونی حکومت مخالف نعرے لگائے اور اس بات پر زور دیا کہ حکومت اسرائیل ایک غاصب حکومت ہے اور وہ فلسطینی علاقوں سے نکل جائے-
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ اسماعیل ہنیہ نے مظاہرین کے اجتماع میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ملت فلسطین ہر گز صیہونی حکومت کے سامنے نہیں جھکے گی- واضح رہے کہ صیہونی حکومت کی لکوڈ پارٹی ، جس کے سربراہ بنیامین نتنیاہو ہیں، نے سابق وزیر جنگ موشہ یعلون کے مستعفی ہونے کے بعد ، انتہا پسند اور دائیں بازو کی پارٹی "جوئش ہوم" کے سربراہ اویگڈر لیبرمین کو نیا وزیر جنگ منتخب کیا ہے-
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ موشہ یعلون اور وزیراعظم بنیامین نتنیاہو کے درمیان ایک عرصے سے تلوار کھنچی ہوئی تھی جو موشہ یعلون کے استعفے پر منتج ہوئی ہے- صیہونی حکومت کے وزیرجنگ موشہ یعلون نے نتنیاہو پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے جمعے کو اپنے عہدے سے استعفا دے دیا تھا۔
موشہ یعلون نے فیس بک کے پیج پر لکھا ہے کہ انہوں نے نتنیاہو پر واضح کر دیا تھا کہ بہت سے معاملات پر ان کے طرز عمل سے وہ راضی نہیں ہیں اور ان پر عدم اعتماد کی وجہ سے وہ کابینہ اور پارلیمنٹ دونوں کی رکنیت سے استعفادے دیں گے۔