ایران سے تعلقات رکھنے والے دہشت گردوں کا سامنا ہے : سعودی وزارت داخلہ
دبئی: سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل منصور الترکی نے باور کرایا ہے کہ "سعودی عرب کو ایسے دہشت گرد گروپوں کا سامنا ہے جن کے ایران کے ساتھ تعلقات ہیں"۔
قطیف میں محکمہ اوقاف کے جج محمد الجیرانی کے قتل کی تفصیلات کے حوالے سے پریس کانفرنس میں الترکی نے بتایا کہ "دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک اپنے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں چھوڑتے تا کہ بین الاقوامی سطح پر ان کی مذمت نہ کی جا سکے۔ وہ ایسی جماعتیں تشکیل دیتے ہیں جو اُن کی طرف سے سپورٹ اور فنڈنگ حاصل کر کے دہشت گردی کے مشن انجام دیتے ہیں۔ یہ معاملہ ہم یمن میں حوثی جماعت اور لبنان میں حزب اللہ کا دیکھتے ہیں"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم قطیف ضلعے میں العوامیہ قصبے کے علاقے المسورہ سے دہشت گرد عناصر کو نکال دینے میں کامیاب ہو گئے۔
قطیف میں الجیرانی کے قتل کے جرم کے حوالے سے الترکی نے تصدیق کی ہے کہ "اس سلسلے میں الجیرانی کے ایک اغوا کار اور سکیورٹی حکام کو مطلوب انتہائی خطرناک دہشت گرد سلمان الفرج ہلاک کر دیا گیا اور اس کے سوتیلے بھائی زکی الفرج کو گرفتار کر لیا گیا"۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق الجیرانی کے اغوا کی کارروائی میں کئی دہشت گرد شریک تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مملکت کی جانب سے سکیورٹی اداروں کو تمام تر مطلوبہ لوازمات فراہم کیے جا رہے ہیں تا کہ وہ دہشت گردوں کے تعاقب میں اپنی ذمے داریوں کو پوری تندہی کے ساتھ انجام دے سکیں۔
اس سے قبل سعودی وزارت داخلہ نے آج پیر کے روز ہی اعلان کیا تھا کہ العوامیہ میں ملنے والی مدفون لاش محمد الجیرانی کی ہے جو اپنے اغوا کاروں کے ہاتھوں قتل ہوا۔