حکومت ملک کے امن و امان کو بحال اور اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے :جمعیۃ علماء کامٹی
ناگپور : ملک کے مختلف مقامات پر بے قصور افراد کو تشدد کا نشانہ بنا کر اس کو شہید کیا جارہا ہے ۔گزشتہ دو سال سے کبھی لو جہاد کے نام پر توکبھی گؤ ہتھیا کے نام پرملک کے امن کو برباد کیا جارہا ہے۔آخر کب تک حکومت ہند ان شر پسندوں کے رویہ پر خاموشی اختیار کرے گی،کیوں ان کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا جا رہا ہے؟حکومت کی خاموشی ہی ان شر پسندوں کو اس طرح کے ناحق بے قصور افراد پر حملہ کرنے میں مدد گار بن رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مولانا حافظ مسعود حسامی (نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر) نے جمعیۃ علماء کامٹی کی جانب سے ایک شاندار پر امن ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حافظ مسعود حسامی نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر ان شر پسندوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے تاکہ ملک عزیز میں آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں ۔اور ملک سلامتی کے ساتھ رہے ،اس کا امن و امان اور گنگا جمنی تہذیب باقی رہے،کیونکہ اس طرح کے واقعات سے ملک کی جمہوریت کو خطرہ ہے ۔
واضح رہے کہ ناگپور کے مضافات شہر کامٹی میں بروز جمعہ جمعیۃ علماء کامٹی کی جانب سے املی باغ کامٹی سے تحصیل کاریالیہ تک ایک شاندارپر امن ریلی (مورچہ) نکالی گئی۔اس امن ریلی میں مسلمانوں پر ہو رہے ظلم،مذہب کی بنیاد پر ہورہے جان لیوا حملے،مہاراشٹر میں مسلمانوں کو ریزر ویشن دینے ،پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی ،قبلۂ اول بیت المقدس اور فلسطین کے باشندوں کی حفاظت جیسے موضوعات پر کامٹی کے تحصیلدار کو میمورنڈم دیا گیا،اور مذکورہ بالا مطالبات پر فوری کارروائی کی مانگ کی گئی ۔
اس ریلی کی صدارت مولانا مسعود حسامی (نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر) نے کی ،جبکہ مولانا ممتاز قاسمی (صدر جمعیۃ علماء کامٹی) نے اس کی قیادت کی ۔اس موقع پر محمد مختار،محمود مامو،حافظ مہروز،حافظ مظہر ،مظاہرانور،حافظ عبد الواحد،شمیم اختر،ثاقب رحمٰن ،زاہد احمد،شریف جمال،احتشام انصاری اور جاوید تورکے علاوہ جمعیۃ علماء کے کارکنان اور شہر کے باشندوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔