گجرات انتخابات عام عوام ،اقلیتی طبقے کیلئے کھلا چیلنج :ڈاکٹر منظور عالم
نئی دہلی ۔: ہندوستان اس وقت جہاں پر کھڑا ہے اسے یہاں کے شہری اور پوری دنیا کے لوگ دیکھ رہے ہیں،یہ وہی ہندوستان ہے جو آزادی کے وقت غیر ترقی یافتہ کہلاتاتھا،سوئی بنانے کا طریقہ لوگوں کو پتہ نہیں تھا لیکن آج یہاں کی عوام سورج پر کمنڈیں ڈال رہی ہیں ،دنیا بھر میں ہندوستانی عوام کی اہمیت تسلیم کی جاچکی ہے ،اس لئے ان عوام کو بالخصوص گجرات کے لوگوںکو حالیہ انتخاب میں بھی بہت اہم کردار نبھانا ہوگا ،مکمل ذمہ داری کا ثبوت پیش کرنا ہوگا ،ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر منظور عالم نے کیا ۔
انہوں نے اپنے پریس نوٹ میں مزید کہاکہ گجرات الیکشن اپنے آخری پراﺅ پر ہے ،14دسمبر کو دوسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ ہوگی جبکہ 18 کو کاﺅٹنگ ہوگی ایسے میں عوام کی ذمہ داریوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے اور ان کیلئے ضروی ہے وہ مکمل احتیاط سے کام لیتے ہوئے عقل وشعور کا صحیح استعمال کریں ۔یہ کہنے کی بات نہیں ہے کہ گجرات کا الیکشن وہاں کی عام عوام ،اقلیتی طبقہ ،پاٹیدار ،آدی واسی اور دیگر فرقوں کیلئے کھلا چیلنج ہے اور انہیں اپنے ووٹ سے یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ گاندھی اور پٹیل کے مشن پر گامز ن ہیں،ان کے بتلائے ہوئے راستے پر چلتے ہیں جہاں سے امن وسلامتی ،بھائی چارہ اور محبت کا سبق ملتاہے یا پھر وہ ان لوگوں کو اقتدار سونپتے ہیں جو ناتھورام گوڈسے کے مشن پر عمل پیرا ہیں،مہاتماما گاندھی کی موت پر جشن مناتے ہیں اور اس طرح ان طاقتوں کا ہاتھ مضبوط کرتے ہیں جس کی تاریخ فرقہ پرستی ،خوان خرابہ اور نفرت سے بھری پڑی ہے ۔
ڈاکٹر منظور عالم نے اپنے بیان میں کہاکہ عوام کے سامنے یہ بات رہنی چاہیئے کہ کچھ لوگ کس طرح اپنے عہدہ اور منصب کے وقار کا خیال کئے بغیر تمام اخلاقی حدود کو پار کرچکے ہیں،مسلسل کذب بیانی اور جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں،اقتدار تک پہونچنے کیلئے دستوی وقار کی بھی دھجیاں اڑاتے رہتے ہیں اور پندرہ لاکھ روپے ،اچھے دن اور بہترین حکومت جیسے وعدوں کوپورا کئے بغیر عوام سے کچھ نئے انداز کے وعدے کئے جارہے ہیں ، اصل مسائل پر بحث کرنے کے بجائے ضروری امور کو عوام کے سامنے چھیڑ رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ انتخاب کا آخری مرحلہ آگیاہے اور گجرات کی عوام کو مکمل ذمہ داری کا ثبوت پیش کرتے ہوئے ان طاقتوں کا باہر کرنا ہے جنہوں نے جھوٹے وعدے کئے ،جذبات سے کھلواڑ کیا ،دستوری عہدوں کا خیال نہیں کیا اور عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی ۔