پنجابی تہذیب میں ہندوستان کی سبھی تہذیبیں نظر آتی ہیں: پروفیسر ناشر نقوی
شعبۂ اردو لکھنؤ یونیورسٹی میں’’پنجاب اور اردو‘‘ عنوان سے توسیعی خطبہ
لکہنو:آج ہندوستان میں جتنی بھی تہذیبیں موجود ہیں ان ساری تہذیبوں کی ایک جھلک کہیں نہ کہیں پنجابی تہذیب میں ضرور دیکھنے کو ملتی ہے۔پنجاب کی یہ خوبصورتی رہی ہے کہ وہاں کی زبان کی اپنی ایک الگ تہذیبی شناخت ہے۔عہد قدیم سے ہی سرزمین پنجاب ایک عظیم صوفیانہ روایت کی گواہ رہی ہے۔اردو زبان و ادب سے یہاں کا رشتہ ہمیشہ سے ہی گہرا رہا ہے۔‘ ان خیالات کا اظہار شعبۂ اردو پنجابی یونیورسٹی سے تشریف لائے پروفیسر ناشر نقوی نے کیا۔ شعبۂ اردو لکھنؤ یونیورسٹی کے مسعود حسن رضوی ادیب سیمینار ہال میں ’’پنجاب اور اردو‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا۔ اپنے توسیعی خطبے میں انہوں نے کہا کہ سرزمین پنجاب گیان اور دھیان کے ساتھ ساتھ صوفی اور سنتوں کی سر زمیں ہے۔یہاں سے عشق کی عظیم روایات کی نشونمائی ہوئی ہے جو کہ اردو شعرو ادب کا اہم جز ہے۔پنجاب کے لوگ خصوصاََ سکھ قوم میں ہر طبقے کے لوگ اردو زبان و ادب میں بے حد دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس موقع پروفیسر ناشر نقوی نے پنجابی اور اردو زبان میں مشترک لفظیات پر ایک عالمانہ گفتگو پیش کی۔
اس سے قبل صدر شعبۂ اردو ڈاکٹر عباس رضا نیر نے پروفیسر ناشر نقوی کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تعلق اتر پردیش میں ادبی حیثیت سے ذرخیز اورعلاقے امروہہ سے ہے جسے سرزمین مصحفی بھی کہا جاتا ہے۔ گذشتہ تیس برس سے پنجابی یونیورسٹی پٹیالہ میں درس و تدریس کے ساتھ ساتھ پنجابی تہذیب و ادب وسیع مطالعہ رکھنے والے پروفیسر نقوی دو درجن سے بھی زائد کتابوں کے مصنف ہیں جس میں ہندوستانی صوفیانہ روایت پر بھی ان کی کئی اہم کتابیں اور مضامین شامل ہیں۔وہ ایک اچھے شاعر بھی ہیں۔ اردوشاعری اور فکشن دونوں پر ان کی بخوبی دسترس ہے۔
اپنے صدارتی کلمات میں پروفیسر سید احمد عباس ردولوی نے کہا کہ اگر پنجاب نے اردو زبان کو قبول کیا ہے تو یقینا یہ اہل پنجاب کی زندہ دلی کا ثبوت ہے۔ اردو زبان میں ہماری تہذیبی شناخت پنہاں ہے اور اس بات کو پنجابی قوم نے بخوبی سمجھا ہے،یہی وجہ ہے کہ وہ تہذیبی سطح پر بے حد کامیاب ہیں۔
اس دوران شعبۂ اردو کے پی ڈی ایف اسکالرز ڈاکٹر عبید الرحمن اور ڈاکٹر منتظر مہدی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس تقریب میں موجود تمام ریسرچ اسکالر ز میں محمد یاسر انصاری اوراجے کمار سنگھ نے بالترتیب پروفیسر ناشر نقوی سے پنجاب میں اردو شعر و ادب اور اردوفکشن کی موجودہ صورت حال کے متعلق سوالات قائم کئے۔دیگر ریسرچ اسکالر اور تمام طلبہ و طالبات میں اختر سعید، علی ظفر، شاہد رضا، اور جمیل احمد اور دیپک کمار گپتانے بھی پنجاب اور اردو کے حوالے سے مختلف سوالات کئے جن کے پروفیسر ناشر نقوی نے مدلل اورتسلی بخش جوابات دئے۔اس توسیعی خطبے کا اختتام محمد یاسر انصاری کے کلمات تشکر کے ساتھ ہوا۔