مراجع کرام کا احترام ہم سب پر لازم ہے: مولانہ الحمید الحسن
تحفظ مرجعیت پر ہوا کامیاب ترین جلسہ
لکھنو ::مراجع کرام ہمارے سر کے تاج ہیں ۔ جن کا احترام ہم سب پر لازم واجب ہے نیز علما و ذاکرین کا بھی احترام ہو نا چاہئے ۔ جس سے شیعیت کا وقار با قی رہے ۔ کیونکہ مراجع کرام نے بھی بہت ساری قر بانیاں دین کے لیے اور قوم کے لیے دی ہیں، جن کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ آیة اللہ سید الحمید الحسن جلسے میں اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے ۔
شیعہ کا لج وکٹوریہ اسٹریٹ کے سعید الملت ہال میں آل انڈیا شیعہ فاو ¿نڈیشن کی جانب سے تحفظ مر جعیت و علما و خطباکے سلسلے میں ایک عظیم الشان جلسے کا انعقا کیا گیا ۔ جس میں مولانا سیف عباس نے اپنی تقریر میں کہا کہ مراجع کرام و علما و ذاکرین کے سلسلے میں سو شل میڈیا پر جو تنقیدات ہو رہی ہیں ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ مراجع کرام کا احترام ہر حال میں مقدم ہے ۔ دہلی سے آئے ہوئے مولانا امام حیدر نے اپنی تقریر میں کہاکہ مراجع کرام کے سلسلے میں گزشتہ کئی سال سے یہ سازش رچی جا رہی ہے کہ ان کی طاقت کو کمزور کیا جائے جس میں یہو دیت اور دیگر فرقہ پر ست افراد بھی شامل ہیں چونکہ شییعت میں جو مر تبہ مرا جع کرام کو حا صل ہے وہ کسی کو حا صل نہیں ہے کہ جن کے ایک فتوی سے پوری دنیا ہل جا تی ہے ۔
مولانا یعسوب عباس نے کہاکہ غیبت امام میں علما کی بڑی خدمات ہیں ۔امام آفتاب ہیں اور علما چراغ ہیں ۔ جس وقت آفتاب سامنے نہیں ہو تا تو لو گ چراغ سے فیض حا صل کر تے ہیں ۔ مولانا مر زا اشفاق نے اپنی تقریر میں کہا کہ جو حضرات اہل بیت کا ذکر کرتے ہیں اور ان کے فضائل پڑھتے ہیں جب وہ خدا کی نگاہ میں گنہگار نہیں ہیں تو پھر بندوں کو کوئی حق نہیں ہے کہ انہیں برا بھلا کہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ یقینا مراجع کرام کا احترام کر نا چاہئے جن کی بدولت آج شیعت کو فروغ حا صل ہو رہا ہے ۔
مولانا ظہیر افتخاری نے اپنی تقریر میں کہاکہ اگر شیعہ قوم میں بہت سارے مراجع ہیں توان کے ما ننے والوں کو ہر مر جع کا احترام کر نا چاہئے ۔ ایک مر جع کے مقابلے میں دوسرے مر جع کو برا بھلا کہنا یہ ایک اچھا پیغام نہیں ہے جب کہ ہمیں پتہ ہے کہ تمام مراجع کرام آپس میں ایک دوسرے سے محبت اور اخلا ق سے پیش آتے ہیں ۔ جلسے میں مولانا فرید الحسن نے اپنی تقریر میں کہاکہ مجھے اس جلسے میں آکر بڑی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ آل انڈیا شیعہ فاو ¿نڈیشن نے مراجع کرام کے اور علما و خطبا کے تحفظ کے پیغامات کے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم تیار کیا ہے ۔
اس کے علا وہ مولانا عبا س ارشاد نقوی نے فاو ¿نڈیشن کی تحریک کی تعریف کر تے ہوئے کہاکہ اس وقت اتحاد کی بہت ضرورت ہے ۔ خارجی طاقتیں شیعیت کو کمزور کرنے کی کو ششیں کر رہی ہیں اتحا د روحانی و فکری کی اہم ضرورت ہے تاکہ ولایت مولائے کائنات کو لو گوں تک پہنچایا جائے ۔ مولانا شرر نقوی سکریٹری آل انڈیا شیعہ فاو ¿نڈیشن نے کہاکہ ہمارا مقصد شیعیت کا اتحاد ہے اور فاو ¿نڈیشن مسلسل شیعوں کے بچوں کی تعلیم اور شیعیت کی ترقی کے لیے کام کر رہا ہے ۔مولانا انتظام حیدر قومی نائب صدر نے سب کا شکریہ ادا کر تے ہوئے قوم کے اتحاد کے لیے دعا کی ۔ اکبر حسین قومی صدر شیعہ فاو ¿نڈیشن نے کہاکہ ہم اس طرح کے پر وگرام انشاءاللہ ہر سال الگ الگ شہر میں منعقد کرتے رہیں گے ۔ اس جلسے کی صدارت مولانا محمد صا دق پرنسپل سلطان المدارس نے کی ۔
جلسے میں مقررین نے اس بات پر متفقہ زور دیا کہ مراجع و علما و ذاکرین کی توہین بر داشت نہیں کی جائے گی ۔ جلسہ کی ابتدا تلا وت کلام پاک سے ہوئی۔اس جلسے میں کثیر تعداد میں علما و عوامی نمائندے نے شرکت کی۔شرکت کرنے والوں میں جناب شوکت زیدی میر ٹھ ، جناب ثمر عباس علی گڑھ ، ڈاکٹر فضل امام ، ڈاکٹر حسن عبا س ، مولانا شبا ہت حسین ، مولانا زوار حسین ، مولانا شو ذب جر ولی ، مولانا حسن ظہیر ، مولانا دانش زیدی ، مولانا باقر زید ی ،مولانا رہبر عسکر ی ، مولانا مشرقین ، مولانا غلام سرور ،مولانا گلریز حیدر سنبھل ، مولانا ارشد جعفری ، مولانا اسیف جائسی ، مولانا اشفاق سیتھلی ، مولانا عزمی ،علامہ ضمیر نقوی کے علاوہ متعدد علما اور معزز حضرات موجود تھے ۔